Farhat Abbas Shah poetry

   تو نے دیکھا ہے کبھی ایک نظر شام کے بعد
کتنے چپ چاپ سے لگتے ہیں شجر شام کے بعد


اتنے چپ چاپ کہ رستے بھی رہیں گے لا علم

چھوڑ جائیں گے کسی روز دے گھر شام کے بعد


شام سے پہلے وہ مست اپنی اڑانوں میں رہا

جس کے ہاتھوں میں تھے ٹوٹے ہوئے پر شام کے بعد


میں نے ایسے ہی گنہ تیری جدائی میں کئے

جیسے طوفاں میں کوئی چھوڑ 

رات بیتی تو گنے آبلے اور پھر سوچا

کون تھا باعث آغاز سفر شام کے بعد


تو ہے سورج تجھے معلوم کہاں رات کا دکھ

تو کسی روز مرے گھر میں اتر شام کے بعد


Post a Comment

0 Comments